Pakistan

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مودی نے خود بھارت کیخلاف جنگ چھیڑ دی

بھارت میں شہریت ترمیمی بل کے نفاذ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر چینی اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے لکھا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے اس اقدام کے ذریعے خود اپنے ملک کیخلاف ہی جنگ چھیڑ دی ہے، بھارت کی معیشت مسلسل زوال پذیر ہے، اسے اس دلدل سے نکالنے کی بجائے مودی حکومت نے شہریت ترمیمی بل کے ذریعے ایسا اقدام کیا ہے جو سیکولر ازم پر مبنی بھارتی آئین کے یکسر منافی اور جرمنی میں نازی دور کی کارروائیوں سے مشابہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آسام اور متعدد شمال مشرقی ریاستوں میں عوام کے احتجاج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، یہی نہیں بلکہ 3 ریاستوں پنجاب، بنگال اور کیرالہ نے شہریت ترمیمی بل پر عملدرآمد سے انکار کر دیا ہے۔

چینی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ اپنے ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کی بجائے مودی حکومت ایسے معاملات میں پھنس گئی ہے جن سے سوائے نقصان کے کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا کیونکہ بھارت میں بے روزگاری اس وقت گزشتہ 45 برس کی بلند ترین شرح کو چھو رہی ہے، دوسری جانب اقتصادی شرح نمو گزشتہ 6 سہ ماہی مدتوں سے مسلسل کم ہو رہی ہے، اب یہ شرح گزشتہ 23 برس کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، ایک زمانے میں بھارت میں اقتصادی نمو کی شرح دو ڈیجٹ (2 digit) میں ہوتی تھی لیکن بھارت میں اب یہ شرح گھٹ کر 4.5 ہو گئی ہے، مرکزی حکومت کے پاس نقد رقم کی اس قدر کمی ہو گئی ہے کہ وہ ریاستوں کو ان کے حصے کی ادائیگی بھی نہیں کر پا رہی۔

چینی اخبار کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پوور نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کی معیشت میں بہتری کے شواہد نہ ملے تو بھارت کو جنک گریڈ ریٹنگ میں ڈال دیا جائے گا، بھارت میں بچوں کی ناقص غذائیت کی شرح بہت زیادہ ہے، 6 ماہ سے 23 ماہ تک کی عمر کے بچوں کو کم سے کم مقدار میں خوراک بھی نہیں ملتی، چینی اخبار کے مطابق مودی حکومت نے جو شہریت ترمیمی بل نافذ کیا ہے اس کا کوئی جواز سمجھ میں نہیں آتا، اس لئے کہ بنگلہ دیش کے قیام کو بھی طویل عرصہ گزر چکا ہے، اب کسی بھی ملک سے بڑی تعداد میں مہاجرین کے بھارت آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

شہریت ترمیمی بل کی طرح نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز میں ناموں کا اندراج بھی ایک شدید متنازعہ معاملہ ہے، مودی حکومت کا موقف ہے کہ بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کی بھارت میں آمد کو روکنے کیلئے اس سکیم (رجسٹر ) کے تحت شہریوں کا اندراج بہت ضروری ہے لیکن مودی اس بات کا جواب نہیں دے سکے کہ اس وقت تو کسی بھی ملک سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کے بھارت آنے کا کوئی امکان نہیں تو ایسی صورت میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کا مسئلہ کیوں کھڑا کر دیا گیا ہے ؟ کیونکہ اس کے نتیجے میں بھارتی قوم مزید تقسیم اور انتشار کا شکار ہو جائے گی، بھارت کے انسان دوست حلقوں نے برملا یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ مودی حکومت کے یہ اقدامات مسلمانوں کے خلاف ہیں۔

بشکریہ دنیا نیوز

Post a Comment

1 Comments

  1. I really got into this article. I found it to be interesting and loaded with unique points of interest. I like to read material that makes me think. Thank you for writing this great content.
    Pakistan urdu news

    ReplyDelete