Pakistan

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

طیب اردوان کا اسلام مخالف بیانات پر فرانسیسی صدر کو دماغی علاج کروانے کا مشورہ

طیب اردوان نے فرانسیسی ہم منصب کو اسلام اور مسلم مخالف بیانات دینے پر دماغی علاج کروانے کا کہا ہے۔ اپنی جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو اسلام اور مسلمانوں سے کیا مسئلہ ہو سکتا ہے؟ انہیں دماغی علاج کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی سربراہ مملکت اپنے ملک میں بسنے والے ایک مذہبی اقلیت کے لاکھوں شہریوں کے ساتھ یہ رویہ رکھتا ہے؟ ایسے لوگوں کو سب سے پہلے اپنے دماغ کا معائنہ کروانا چاہیے۔ واضح رہے کہ فرانس میں مسلسل اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے نفرت انگیز بیانات اور اقدامات سامنے آرہے ہیں۔ 

گزشتہ ماہ شارلی ہیبڈو کی جانب سے ایک مرتبہ پھر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ اسی دوران فرانسیسی صدر نے ایک تقریب میں اسلام کے بارے میں کہا کہ یہ ایک بحران میں گھرا مذہب ہے اور یہ تاثر بھی دیا کہ مسلمان فرانس میں علیحدگی پسند جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔  خاکوں کی اشاعت کے بعد ایک مقامی اسکول کے بچوں میں توہین آمیز خاکوں کا پرچار کرنے والے استاد کے قتل کے بعد سے صدر میکرون کے بیان نے فرانس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کی نئی لہر کو جنم دیا ہے جس کے باعث کئی مساجد بند پڑی ہیں اور مسلمانوں پر نفرت انگیز حملے عروج پر پہنچ چکے ہیں۔ ترک صدر کے بیان کے بعد فرانس سے ترکی سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔ 

فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ صدر طیب اردوان کا بیان کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔ حد سے تجاوز اور اکھڑپن کوئی طریقہ نہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں اردوان اپنی پالیسی تبدیل کریں کیوں کہ یہ ہر اعتبار سے خطرناک ہے۔ فرانس اور جرمنی میں اسلام مخالف واقعات پر ترک صدر نے کڑا مؤقف اختیار کر رکھا ہے اور گزشتہ ہفتے جرمن پولیس کی جانب سے ایک مسجد پر چڑھائی کے واقعے کے بعد طیب اردوان نے جرمن پولیس کو ’فاشسٹ‘‘ قرار دیا تھا۔ دوسری جانب اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم او آئی سی نے بھی صدر میکرون کے بیانات اور فرانس میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

Post a Comment

0 Comments