Pakistan

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

روزانہ تیس منٹ واک کرنے سے ہماری صحت کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟

واکنگ یعنی پیدل چلنا ہماری صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ روزانہ باقاعدگی سے واک کرنے سے ہمارے جسم پر کئی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی سلسلے میں روزانہ 30 منٹ واک کرنے کے کچھ فوائد بتائے ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔ پیدل چلنے سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اور خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ واک کرنے سے دل کے مسل وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتے ہیں۔ باقاعدگی سے واک کرنے سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور کولیسٹرول لیول ٹھیک رہے ہیں۔

وزن قابو میں رہتا ہے
واک کرنے سے کیلوریز جلتی ہیں جس کی وجہ سے وزن قابو میں رہتا ہے۔ واک کرنے سے میٹابولزم بڑھتا ہے اور جسم بھاری نہیں ہوتا جبکہ فالتو چربی کم ہوتی ہے۔

موڈ خوشگوار ہوتا ہے
باقاعدگی سے واک کرنے سے اینڈورفن جیسے ہارمون ریلیز ہوتے ہیں جن سے موڈ خوشگوار ہوتا ہے اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔ پیدل چلنے سے کورٹیسول جیسے سٹریس ہارمونز کا لیول کم ہوتا ہے اور بے چینی اور ڈپریشن میں کمی آتی ہے۔ کھلے ماحول میں سورج کی روشنی میں چلنے سے موڈ بہتر ہوتا ہے۔

ہڈیاں اور جوڑ بہتر ہوتے ہیں
واک کرنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور اُن کی نشونما بہتر ہوتی ہے۔ واک کرنے سے ہڈیوں میں چھوٹے سٹریس فریکچر پیدا ہوتے ہیں جس سے جسم وقت کے ساتھ مضبوط ہوتا ہے۔ واک کرنے سے سائنویل فلیوڈ ریلیز ہوتا ہے جس سے جوڑوں میں چکنائی اور نشونما پیدا ہوتی ہے۔

ہاضمہ بہتر ہوتا ہے
واک کرنے سے ہاضمے کی نالی میں خوراک بہتر انداز میں ہضم ہوتی ہے۔ پیدل چلنے سے قبض بہتر ہوتی ہے اور رفع حاجت کے مسائل سے چھٹکارا ملتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد پیدل چلنے سے گیس اور قبض کی تکلیف سے راحت ملتی ہے۔

قوت مدافعت بڑھتی ہے
پیدل چلنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے جس سے قوت مدافعت بڑھانے والے سیل جسم میں بغیر کسی رکاوٹ کے چلتے ہیں۔ باقاعدگی سے واک کرنے سے سوزش کم ہوتی ہے اور قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ اس سے ذیابیطس اور دل کی بیماریوں جیسے صحت کے پیچیدہ عارضے لاحق نہیں ہوتے۔

پیچیدہ بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے
واک کرنے سے بلڈ شوگر لیول کم ہوتے ہیں اور اس سے قدرتی انسولین پیدا ہوتی ہے جس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کی بیماری ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر، کولیسٹرول لیول اور سوزش کم ہوتی ہے جس سے دل کی بیماریوں اور سٹروک کے خطرات کم ہوتے ہیں۔ باقاعدگی سے جسمانی ورزش کرنے سے چھاتی، کولون اور پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

بشکریہ اردو نیوز

Post a Comment

0 Comments