Pakistan

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

عالمی ادارۂ صحت کو امریکی امداد بند کر دی گئی

سرِدست جب کورونا کا عفریت اپنے خون آشام جبڑوں سے انسانیت پر حملہ آور ہے، امریکہ کی طرف سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی فنڈنگ روکنا انتہائی قابل نفرین اقدام ہے، جس کی چین اور روس نے بجا طور پر مذمت کرتے ہوئے اسے وائرس کے خلاف عالمی کوششوں کو دھچکا قرار دیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کو فنڈ نہ دینے کے فیصلے سے کووڈ 19 کیخلاف عالمی کاوشوں کو نقصان پہنچے گا۔ اس فیصلے سے ادارۂ صحت کی استعداد کم ہو گی اور امریکہ سمیت دنیا کے تمام غریب ممالک متاثر ہوں گے۔ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے امریکہ کے فیصلے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے خود غرضی کی ایک مثال قرار دیا۔ 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تھا کہ عالمی ادارۂ صحت وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے سلسلے میں شفافیت برقرار رکھنے میں ناکام رہا چنانچہ میں اپنی انتظامیہ کو فنڈز روکنے کی ہدایت کر رہا ہوں۔ ٹرمپ نے الزام عائد کیا تھا کہ اگر عالمی ادارے نے ماہرین بھیج کر وائرس کے حوالے سے چین کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہوتے تو وائرس کے پھیلائو کو روک کر عالمی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکتا تھا ۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے کہا کہ امریکی فیصلے پر افسوس ہے۔ ادارے نے بلا امتیاز کام کیا اور یہ مشترکہ خطرے کے خلاف متحد ہونے کا وقت ہے۔ 

حقیقت یہ ہے کہ امریکہ صدی کی بدترین وبا سے نمٹنے میں ناکامی کا ملبہ عالمی ادارۂ صحت پر ڈال رہا ہے جو اس کا پرانا وتیرہ ہے۔ ٹرمپ کے بیان سے یہ بھی عیاں ہوتا ہے کہ اسے انسانیت سے زیادہ معیشت کو پہنچنے والے نقصان کی فکر ہے۔ عالمی برادری کو اس کا بھرپور نوٹس لینا چاہئے کہ اقوام متحدہ عالمی ادارہ ہے امریکی نہیں، اقوام متحدہ اگر اپنی افادیت برقرار رکھنے کا متمنی ہے تو اسے بقائے انسانیت کی فکر کرتے ہوئے امریکہ کو فنڈز کی بحالی پر آمادہ کرنا ہوگا بصورت دیگر انسانیت کو پہنچنے والا نقصان خدانخواستہ دوچند ہو سکتا ہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ

Post a Comment

0 Comments