Pakistan

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

پینٹاگون نے ٹرمپ کے فوج بلانے کے فیصلے کی مخالفت کر دی

امریکی محکمہ دفاع نے کانگریس کو بتایا ہے کہ وہ جنگ زدہ افغانستان میں امن مرحلے کی حمایت کرتے ہوئے طالبان پر بالواسطہ اور بلا واسطہ دباؤ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ پینٹاگون کی جانب سے حکمت عملی دستاویزات کانگریس میں جمع کروا دیے گئے جس میں انہوں نے واضح طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان سے تقریباً آدھی امریکی فوج واپس بلانے کے فیصلے کی مخالفت کی۔ دفاعی سیکریٹری جیمز میٹس نے بھی امریکی صدر کی جانب سے ان کے شام اور افغانستان میں فوجیوں کی موجودگی برقرار رکھنے کی تجویز کو مسترد کیے جانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے رواں ہفتے کے آغاز میں استعفیٰ دیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی حمایت کی گئی ہے اور اسے تازہ امن مرحلے کے لیے بہتر اقدام قرار دیا ہے۔ تاہم واشنگٹن میں جنوبی ایشیا کے امور کی ماہر مارون وین بوم نے امریکا کو خبردار کیا کہ انہیں افغانستان سے نکلنے کا تاثر نہیں دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کا افغانستان میں لمبے عرصے تک رہنے کے پاکستان پر تاثر کے بغیر ہم ان کی طالبان کے حوالے سے تعاون کھو دیں گے۔ پینٹاگون نے قدم بڑھاتے ہوئے کانگریس کو بتایا کہ امریکا کو افغانستان میں نہ صرف اپنی فوج کی موجودگی کو یقینی بنانا چاہیے بلکہ فوجیوں کی طالبان کے خلاف کارروائیوں کو بھی برقرار رکھنا چاہیے۔ پینٹاگون کے حکمت عملی دستاویزات میں کہا گیا کہ ’پینٹاگون بالواسطہ اور بلا واسطہ طالبان پر دباؤ برقرار رکھے جس کے ساتھ ساتھ افغان حکومت کی مقامی امن اقدام میں بھی تعاون جاری رکھے‘۔ ان کا ماننا ہے کہ امریکی فوج کی افغانستان میں موجودگی سے طالبان پر امن مذاکرات کا دباؤ بڑھا ہے۔


 

Post a Comment

0 Comments