پاکستانی حکام نے سعودی عرب کی جانب سے ایک ارب ڈالر کا امدادی پیکج ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔ بی بی سی سے گفتگو میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب نے مزید ایک ارب ڈالر پاکستان کو بھجوا دیے ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ دوسری قسط کے بعد اب ایک ارب ڈالر کی تیسری اور آخری قسط اگلے ماہ مل جائے گی۔ یاد رہے کہ اکتوبر میں وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر دفتر خارجہ نے اپنے اعلامیے میں بتایا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو معاشی بحران سے نمٹنے میں مدد کے لیے ایک سال کے لیے تین ارب ڈالر دینے پر اتفاق کیا ہے۔ اس وقت سعودی عرب تین سال تک مؤخر ادائیگیوں پر تقریباً نو ارب ڈالر مالیت تک کا تیل دینے پر بھی رضامند ہو گیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے سعودی عرب کو سی پیک منصوبے میں شمولیت کی دعوت بھی دی تھی۔
گذشتہ روز بی بی سی ورلڈ کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد مغربی ممالک کی سعودی عرب سے دوری اور اس دوران پاکستان کی جانب سے سعودی عرب سے بیل آؤٹ پیکیج لیے جانے کے بارے میں سوال کے جواب میں سعودی امداد کا دفاع کیا۔ ’ہو سکتا ہے کہ مغربی رہنماؤں کو خود سے شرمندگی محسوس ہو جو جمہوریت اور آزادی کی بات کرتے ہیں اور پھر انہی سعودی پیسوں کے لیے جاتے ہیں تاکہ اربوں ڈالر مالیت کے معاہدے کر سکیں۔ مغربی دنیا کے رہنما صدر ٹرمپ اٹھ کھڑے ہوئے اور کھلے عام کہا کہ وہ سعودی عرب سے بہت زیادہ بزنس لے رہے ہیں اور میرے لیے پریشانی نہیں کہ خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا۔ ‘
0 Comments